السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قرآن میں جنت کے ۸، اور جہنم کے ۷دروازوں کا ذکر ہے ، انکے نام اور تفسیر احادیث مبارکہ میں موجود ہے ، لیکن پاکستانیوں کے لیئے جنت کے ۹ دروازے کیوں ہیں ، نواں دروازہ کسی مزار پر ہے ، اس دروازے پر خاموشی کیوں کیا یہ اللہ کی طرف سے پاکستانیوں کے لیئے خاص رعایت ہے یا انکے بدعتی دین کا انعام ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!پاکپتن کے بہشتی دروازے کو اصلی جنت کا دروازہ سمجھنا بہت بڑی جہالت اور بیوقوفی ہے۔اصلی بہشتی دروازے پر تو فرشتے استقبال کریں گے اور جنتیوں کا یہ منظر ہوگا۔ ﴿وَسيقَ الَّذينَ اتَّقَوا رَبَّهُم إِلَى الجَنَّةِ زُمَرًا حَتّى إِذا جاءوها وَفُتِحَت أَبوبُها وَقالَ لَهُم خَزَنَتُها سَلـمٌ عَلَيكُم طِبتُم فَادخُلوها خـلِدينَ ﴿٧٣﴾... سورة الزمر
اور جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے تھے ان کے گروہ کے گروہ جنت کی طرف روانہ کئے جائیں گے یہاں تک کہ جب اس کے پاس آجائیں گے اور دروازے کھول دیئے جائیں گے اور وہاں کے نگہبان ان سے کہیں گے تم پر سلام ہو، تم خوش حال رہو تم اس میں ہمیشہ کیلیے چلے جاؤ۔ لیکن یہاں پر تو ڈنڈوں سے مارا جاتا ہے اور دھکے دئیے جاتےہیں مارا پیٹا جاتا ہے یہ تو جہنمی دروازہ ہے ۔ جی ہاں !! ان کا سب سے شریف آدمی بھی اس دروازے کو پار کرتے وقت دوسری طرف ذلیل و رسوا ہوا ہوتا ہے اور مشرکوں اور بداعمال لوگوں کا حشر بھی جہنم کے دروازے پر ایسا ہی ہوگا: ﴿قيلَ ادخُلوا أَبوبَ جَهَنَّمَ خـلِدينَ فيها فَبِئسَ مَثوَى المُتَكَبِّرينَ ﴿٧٢﴾... سورة الزمر
کہا جائے گا کہ اب جہنم کے دروازوں میں داخل ہو جاؤ جہاں ہمیشہ رہیں گے، پس سرکشوں کا ٹھکانا بہت ہی برا ہے۔ اللہ بچائے دجال کےاس دروازے سے۔ اگر دجال نے اپنی جنت دکھانی شروع کردی تو پھر تو یہ لوگ فورا ایمان لے آئیں گے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتاوی بن باز رحمہ اللہجلددوم |