سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(297) میت کے دفن کے بعد مل کر دعا کرنا

  • 8265
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 1897

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب کوئی شخص فوت ہوتا ہے، اس کے غسل کا خاص اہتمام کیا جات ہے اور میت کو قبرستان لے جانے سے پہلے لوگ میت کے لیے دعا کرتے ہیں اور قبر کے پاس جنازہ پڑھا جاتا ہے جنازہ پڑھ کر فارغ ہوتے ہیں تو لوگ پھر میت کے لیے دعا کرتے ہیں اور میت کو قبر میں رکھا جاتا ہے۔ جب قبر پر مٹی ڈال دی جاتی ہیں اور اچھی طرح ٹھیک کر دی جاتی ہے اور اس پر پانی چھڑکا جاتا ہے اور قرآن کی کوئی سورت پڑھی جاتی ہے پھر آخر میں لوگ تیسری بار دعا کرتے ہیں ۔ کیا یہ امور درست ہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میت کو غسل دیتے یا کفن پہناتے وقت یاکسی بھی دوسرے وقت میں میت کے لیے دعا کرنے میں کوئی حرج نہیں ، کیونکہ دعا سے میت کوفائدہ ہوتا ہے۔ لیکن اگر دعا اجتماعی طور پر اور ہاتھ اٹھا کر ہو تو یہ بدعت ہے ۔ ہماری معلومات کے مطا بق شریعت میں اس کی کوئی دلیل نہیں ۔ البتہ دفن کے بعد افراد یا جماعت کا دعا کرنا مشروع ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم  سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم  میت کو دفن کر کے فارغ ہوتے تو قبر پر رکتے اور کہتے :

((اسْتَغْفِرُوْا لأَخِیکُمْ وَاسْأَ لُوا لہُ التَّثَبُّتَ فَإِنَّہُ الْاَنَ یُسْأَلُ))

’’اپنے بھائی کے لیے دعا کرو اور اس کے لے (اللہ تعالیٰ سے) ثابت قدمی کا سوال کرو، اب اس سے سوال کیا جارہا ہے۔‘‘

وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَصَحبِهِ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 331

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ