سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(291) تراویح کے درمیان مل کر ذکر کرنا

  • 8260
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1172

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض مساجد میں دیکھا گیا ہے کہ رمضان المبارک میں تروایح کی نماز پڑھتے ہیں تو دو رکعتوں کے بعد بلند آواز سے مل کر نبی  صلی اللہ علیہ وسلم  خلفائے راشدین ، امہات المؤمنین اور عشرہ مبشرہ  صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے رحمت کی دعا کرتہ یں ۔ اس میں کی خاص ترتیب ہے ہو ان کے ہاں معروف ہے اس عمل کا کیا حکم ہے؟ نماز تروایح کی کتنی رکعتیں ہیں ؟ اور یہ کب شروع کرنا چائیں رمضان کی پہلی رات سے یادوسری رات سے؟ یہاں ہم دیکھتے ہیں کہ بہت سے امام نماز تروایح میں ا ور رمضان میں نماز مغرب میں بھی آدھی آیت ، ایک آیت یا دو چھوٹی چھوٹی آیات پڑھ کر رکعت مکمل کر دیتے ہیں۔ اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فرض یا نفلی نماز کے بعد یا تراویح کی رکعات کے درمیان مل کر ذکر کرنا ایک درود پڑھنا ایجاد شدہ بدعت ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم  سے یہ ثابت ہے کہ آپ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

((مَنْ أَحّدَثَ فِی أَمْرِنَا ہٰذَا مَالَیْسَ مِنْہُ فَہُوَ رَدٌّ))

’’ جس نے ہمارے دین میں وہ چیز ایجاد کی جو اس میں سے نہیں تو وہ ناقابل قبول ہے۔ ‘‘

وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَصَحبِهِ وَسَلَّمَ

اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 327

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ