سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(279) بیت اللہ کے علاوہ کسی گھر کا طواف جائز نہیں

  • 8248
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1212

سوال

(279) بیت اللہ کے علاوہ کسی گھر کا طواف جائز نہیں

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

شمالی علاقوں کے لوگ جب کوئی جامع مسجد تعمیر کرتے ہیں تو افتتاح  کے دن اس کے اردگرد سات چکر لگاتے ہیں کیایہ بدعت ہے یا نہیں ؟ اور اس کی دلیل کی ہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسجد کے گرد سات چکر لگا کر طواف کرنا بہت بڑی بدعت ہے خواہ یہ افتتاح کے دن کی جائے یا کسی اور دن۔ کیونکہ سات چکر لگانا ایک عبادت ہے جو صرف کعبہ کے گرد ادا کرنامشروع ہے۔ کعبہ کے علاوہ کسی اور عمارت کے گرد سات چکر لگانا اسے کعبہ کے مشابہ قرار دینا اور اللہ تعالیٰ کی اجازت کے بغیر اپنے پاس سے شریعت بنانا ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم  نے مسجد قباء اور مسجد نبوی کی تعمیر کی ، صحابہ کرام  صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت سے شہروں میں مسجديں بنائیں۔ لیکن نہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور نہ کسی صحابی نے کسی مسجد کے گرد سات یا کم وبیش چکر لگائے ۔ وہ صرف کعبہ کے گرد اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کے لیے اور اس کی عبادت کی نیت سے حج میں یا عمرہ میں یا نفلی طو رپر سات چکر لگاتے تھے اور نیکی صر ف وہی ہے  جس میں ان کے نقش قدم کی پیروی کی جائے۔

وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَصَحبِهِ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 315

محدث فتویٰ

تبصرے