سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(275) اذان میں اضافہ ناجائز اور بدعت ہے

  • 8244
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-05
  • مشاہدات : 917

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

دیکھنے میں آیا ہے کہ بعض مؤذن جب مینار پر فجر کی اذان کہتے ہیں تو اذان شروع کرنے سے پہلے دو تین بار کہتے ہیں صَلُّوْا (نماز پڑھو)یاکہتے ہیں اَلصَّلاَۃَ(نماز) پھر اذان شروع کرتے ہیں ۔ سوال یہ ہے کہ ان کو یہ کہنے دیا جائے یامنع کیا جائے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں کہ دین کی بنیاد نبی صلی اللہ علیہ وسلم  کی پیروی اور اتباع پ رہے، بدعت او رایجاد پر نہیں ، اس کی تائید جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کے اس ارشاد سے ہوتی ہے:

((مَنْ أَحّدَثَ فِی أَمْرِنَا ہٰذَا مَالَیْسَ مِنْہُ فَہُوَ رَدٌّ))

’’ جس نے ہمارے دین میں وہ چیز ایجاد کی جو اس میں سے نہیں تو وہ ناقابل قبول ہے۔ ‘‘

ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں :

((مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَیْسْ عَلَیْہِ أَمْرُنَا فَھُوَرَدٌّ))

’’ جس نے کوئی ایسا عمل کی اجو ہمارے دین کے مطابق نہیں وہ مردود ہے۔‘‘

اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

((إِیَّاکُمْ وَمُحْدَثَاتِ اْالأُمُورِ فَإِنَّ کُلَّ مُحْدَثَة بِدْعَة))

’’ نئے ایجاد کئے جانے والے کاموں سے بچو، کیونکہ ہر نیا کام بدعت ہے۔‘‘

اسی طرح یہ بات بھی سب کو معلوم ہے کہ شرعی اذان فجر میں سترہ کلمات اور باقی نمازوں کے لیے پندرہ کلمات پر مشتمل ہے۔ جب شرعی طو رپر ثابت کام میں کوئی اضافہ کیا جائے ، خواہ شروع میں اضافہ کیاگیا ہو، یا س کے آخر میں تو اس اضافہ کو بدعت کہا جائے گا اور اس کی تردید کرنا ضروری ہوگا اور جو شخص یہ کام کر ے اسے منع کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں اذان میں اس سے زیادہ بلیغ ،زیادہ مؤثر اور زیادہ بیدار کرنے والے الفاظ موجود ہیں۔ کیونکہ مؤذن پہلے اللہ تعالیٰ کی عظمت اور شان بیان کرتا ہے۔، اس کے بعد دوبار حَیَّ عَلیَ الصَّلاۃِ (نماز کی طرف آؤ ) حَیَّ عَلیَ الْفَلاَحِ (کامیابی کی طرف آؤ) کے الفاظ دہراتا ہے ۔ اس لیے مذکورہ مؤذن جو الفاظ کہتے ہیں  او راذان  سے پہلے پر زائد الفاظ صَلُّوا یا الَصَّلاۃَ وغیرہ کہتے ہیں انہیں سے منع کرنا چاہے تاکہ شرعی عمل غیر شرعی بدعات سے محفوظ رہے۔

وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَصَحبِهِ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 312

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ