سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(265) صبح کی اسمبلی میں سورئہ فاتحہ پڑھنا

  • 8235
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 849

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

گزارش یہ ہے کہ مدارس کی طرف سے ہم سے یہ سوال پوچھا گیا ہے کہ سکول میں صبح کی اسمبلی میں اگر طالبات بلند آواز سے سورۂ  فاتحہ پڑھیں تو اس کا کیا حکم ہے؟ چونکہ اس مسئلہ میں شرعی حکم معلوم کرنا ایک اہم معاملہ ہے اس لیے جناب سے گزارش ہے کہ اس مسئلہ کا جواب ارشاد فرمائیں تاکہ مدارس کو اس کی اطلاع دی جاسکے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مذکورہ طریقے سے طلبہ وطالبات کا سکولوں میں صبح کی اسمبلی میں ہمیشہ سورۂ فاتحہ پڑھنا ناجائز ہے بلکہ یہ ایک نئی بدعت ہے اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ ےپ نے فرمایا : ((مَنْ أَحّدَثَ فِی أَمْرِنَا ہٰذَا مَالَیْسَ مِنْہُ فَہُوَ رَدٌّ))

’’ جس نے ہمارے اس دین میں وہ چیز ایجاد کی جو ( دراصل) اس میں سے نہیں تو وہ  مردودہے ۔‘‘

یہ حدیث بخاری اور مسلم نے روایت کی ہے ۔ البتہ یہ جائز ہے کہ صبح کی اسمبلی میں مختلف چیزیں پیش کی جائیں مثلاً کبھی سورۂ فاتحہ پڑھی جائے ، کبھی کچھ دوسری آیات ، کبھی صحیح احادیث،کبھی حکمت و دانائی کی باتیں اور ایسی ضرب الامثال جن میں کوئی شرعی طور پر غلط چیز نہ ہو، کبھی اسلامی نظمیں پڑھی جائیں ۔

وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَصَحبِهِ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 304

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ