سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(261) جماعت کی صورت میں قرآن مجید پڑھنا

  • 8231
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 914

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 ہم مراکش والوں کا یہ رواج ہے کہ وہ فجر او رمغرب کی نمازکے بعد جماعت کی صورت میں قرآن مجید پڑھتے ہیں ۔ بعض لوگ کہتے یں کہ یہ بدعت ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز فجر اورمغرب وغیرہ کے بعدکچھ لوگوں کا بیک آواز مل کر تلاوت کرنا بدعت ہے۔ سی طرح نماز باجماعت کے بعد ہمیشہ باجماعت (اجتماعی) دعا کرنے کا یہی حکم ہے۔ لیکن اگرہرشخص الگ الگ اپنی اپنی تلاوت کرے ، یا مل کراس طرح قرآن پڑھیں کہ جب ایک پڑھ چکے تو دوسرا پڑھے اور باقی سب توجہ سے سنتے رہیں تو یہ بہت افضل اعمال میں سے ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے:

((مَا اجْتَمَعَ قَوْمٌ فِیْ بَیْتٍ مِنْ بُیُوتِ اللّٰہِ یَتْلُونَ کِتَابَ اللّٰہِ وَیَتَدَارَسُونَہٗ بَیْنَہُمْ اِلَّا نَزَلَتْ عَلَیْہِمُ السَّکِینَة وَغَشِیَتْہُمُ الرَّحْمَة وَحَفَّتْہُمُ الْمَلَآئِکَة وَذَکَرَہُمُ اللّٰہُ  فِیمَنْ عِنْدَہٗ ))

’’جب بھی کچھ لوگ اللہ کے کسی گھر میں جمع ہو کر اللہ کی کتاب پڑھتے پڑھاتے ہیں تو ان پر سکینت (تسکین)نازل ہوتی ہے اور انہیں فرشتے گھیر لیتے ہیں اور اللہ ان (فرشتوں) میں ان کا ذکر کرتا ہے جو اس کے پاس ہیں۔‘‘

وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَصَحبِهِ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 302

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ