تیجانی اور قادری سلسلہ کے اور ادووظائف پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ جو شخص مرتے دم تک اس طریقہ پر قائم رہا ہو‘ اس کا کیا حکم ہے‘ کیا ہم ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں اور کیا اس کے مرنے پر اس کا جنازہ پڑھ سکتے ہیں ؟
سلسلہ تیجانیہ اور سلسلہ قادریہ کے اورادووظائف مشرکانہ بدعات وخرافات سے خالی نہیں ‘ مثلاً ان میں غیر اللہ سے فریاد پائی جاتی ہے اور ایسے اذکار پائے جاتے ہیں جو قرآن میں موجود نہیں اور نہ صحیح احادیثنبویہ سے ثابت ہیں۔ لہٰذا ثواب کی نیت سے ایسے وظیفے پڑھنا جائز نہیں اور جو شخص ایسے ورد وظیفے کرتا رہا ہو اس کے پیچھے نماز جائز نہیں اور جب یہ فوت ہو جائے تو اس کا جنازہ پڑھنا بھی درست نہیں۔ ہم اس کے ظاہر حال کے مطابق عمل کریں گے۔ باقی رہی یہ بات کہ ا سکا خاتمہ کس چیزپر ہوا ہے تو یہ اللہ تعالیٰ جانتا ہے‘ کیونکہ رازوں اور پوشیدہ باتوں کا علم اسی کو ہے۔
وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ وَسَلَّمَ
اللجنة الدائمة۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز
فتویٰ (۲۲۲۹)
ماخذ:مستند کتب فتاویٰ