السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا یہ درست ہے کہ بیداری میں بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ممکن ہے، جس طرح صوفیہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہیں بیداری میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وفات پاچکے ہیں اور قبر مبارک میں نبی علیہ السلام کی برزخی زندگی ہے جس کی کیفیت اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا اور بیداری میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کا دعویٰ درست نہیں کیونکہ اس کی کوئی دلیل نہیں اور اس لئے بھی کہ صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ قیامت کے دن سب سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک شق ہوگی۔ اس سے معلوم ہواکہ قیامت سے پہلے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے مرقد مبارک سے باہر تشریف نہیں لاتے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کے متعلق بھی اور دوسروں کے متعلق بھی فرمایا ہے:
﴿اِِنَّکَ مَیِّتٌ وَاِِنَّہُمْ مَیِّتُوْنَ﴾ (الزمر۳۹؍۳۰)
’’ (اے نبی) آپ بھی مرنے والے ہیں اور یہ (مخالفین) بھی مرنے والے ہیں۔‘‘
نیز ارشاد ہے:
﴿ثُمَّ اِِنَّکُمْ بَعْدَ ذٰلِکَ لَمَیِّتُوْنَ ٭ثُمَّ اِِنَّکُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ تُبْعَثُوْنَ﴾ (المومنون۲۳؍۱۵۔۱۶)
’’پھر تم اس کے بعد مرنے والے ہو، پھر تم قیامت کے دن اٹھائے جاؤ گے۔‘‘
اس سے معلوم ہوا کہ قیامت سے پہلے قبروں سے نہیں نکلیں گے۔
وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ
اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن بازفتویٰ (۳۵۶۰)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب