السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اس وقت جو جماعتیں اور فرقے موجود ہیں، مثلاً اخوان المسلین کی جماعت‘ تبلیغی جماعت‘ انصار السنۃ المحمدیہ کی جماعت‘ جمعیۃ شرعیہ سلفی اور جو التکفیروالجہرۃ والے کہلاتے ہیں، یہ سب اور ان کے علاوہ اور بھی جماعتیں مصر میں موجود ہیں۔ سوال یہ ہے کہ ان کے متعلق ایک مسلمان کا کیا موقف ہونا چاہئے؟ کیا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی وہ حدیث ان پر صادق آتی ہے کہ: ان تمام فرقوں سے الگ رہو اگرچہ درخت کی جڑچبانی پڑے، حتیٰ کہ تجھے موت آجائے اورتو اسی حال میں ہو۔‘‘ یہ حدیث امام مسلم نے اپنی کتاب ’’الصحیح‘‘ میں روایت کی ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ان تمام فرقوں میں حق اور باطل‘ غلط اور صحیح پایا جاتاہے ‘ ان میں بعض دوسروں کی نسبت حق سے زیادہ قریب ہیں، ان میں خیر زیادہ فائدہ وسیع ہے۔ آپ ان میں سے ہر ایک کے ساتھ اس کے صحیح کاموں میں تعاون کریں اور جو غلطی نظر آئے اس کے بارے میں نصیحت کریں اور مشکوک چیز کو چھوڑ کر غیر مشکوک اختیار کریں۔
وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِهٖ وَصَحْبِهٖ وَسَلَّمَ
اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن بازفتویٰ (۷۱۲۲)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب