السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کسی شخص کو اس کی غلطی بتانے سے پہلے یہ کہنا جائز ہے کہ ’’تم کافر ہو‘‘؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر مخاطب کافر ہو تو شریعت کا حکم ہے کہ پہلے اسے بتایا جائے کہ فلاں کام کفر ہے اور اچھے طریقے سے اس سے باز رہنے کی نصیحت کی جائے۔ اس کے باوجود اگر وہ شخص اس کام سے باز نہ آئے جس کی وجہ سے کفر لازم ہورہا ہے تو اس پر کافر والے احکام نافذ ہوں گے اور وہ اللہ تعالیٰ کی اس وعید کی زد میں آئے گا کہ اگر اس کی موت کفر پر ہوئی تو وہ دائمی جہنمی ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ ان معاملات کی اچھی طرح تحقیق کرلی جائے اور کفر کا حکم لگانے میں جلدی نہ کی جائے حتیٰ کہ دلیل بالکل واضح ہوجائے۔
وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ
اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز فتویٰ (۶۱۰۹)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب