سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(77) اہل اسلام اور باطل پرستوں کا مشترکہ عبادت گاہ بنانا

  • 8055
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1427

سوال

(77) اہل اسلام اور باطل پرستوں کا مشترکہ عبادت گاہ بنانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

  کیا یہودیوں، عیسایوں اور مسلمانوں۔ تینوں مذہب والوں کی مشترکہ عبادت گاہ قائم کرنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ کام جائز نہیں۔ جو عبادت گاہ تینوں مذاہب کی مشترکہ ہو گی‘ اس کی بنیاد تقویٰ پر نہیں ہوگی‘ بلکہ اس کی بنیاد شرک اور غیر اللہ کی عبادت پر رکھی گئی ہے اور اسلام کے سوا کوئی مذہب صحیح نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

﴿وَ مَنْ یَّبْتَغِ غَیْرَ الْاِسْلَامِ دِیْنًا فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْہُ وَ ہُوَ فِی الْاٰخِرَۃِ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ﴾ (آل عمران۳؍۵۸)

’’جو کوئی اسلام کے سوا (دوسرا) دین (مذہب) تلاش کرے گا، اس سے وہ (مذہب) ہرگز   قبول نہ کیاجائے گااور وہ شخص آخر ت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔‘‘

وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن بازفتویٰ (۲۲۴۵)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 82

محدث فتویٰ

تبصرے