السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا نسیان یا جہالت کے سبب قضا ہونے والی نمازوں میں ترتیب ساقط ہو جائے گی؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس مسئلہ میں اختلاف ہے، صحیح بات یہ ہے کہ ترتیب ساقط ہو جائے گی اور اس کی دلیل حسب ذیل ارشاد باری تعالیٰ کا عموم ہے:
﴿رَبَّنا لا تُؤاخِذنا إِن نَسينا أَو أَخطَأنا...﴿٢٨٦﴾... سورة البقرة
’’اے پروردگار! اگر ہم سے بھول چوک ہوگئی ہو تو ہم سے مؤاخذہ نہ کیجئے۔‘‘
اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
«اِنَّ اللّٰهَ تَجَاوَزَْ عَنْ اُمَّتِیْ الْخَطَأَ وَالنِّسْيَانَ وَمَا اسْتُکْرِهُوْا عَلَيْهِ» (سنن ابن ماجه، الطلاق، باب طلاق المکره والناسی، ح: ۲۰۴۳)
’’بے شک اللہ تعالیٰ نے میرے لیے میری امت کے خطا ونسیان اور جس پر انہیں مجبور کر دیا گیا ہو، سے در گزر سے کام لینے کا وعدہ فرمایا ہے۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب