سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(11) قرآن کی بے حرمتی کا حکم

  • 7988
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 2325

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایسے شخص کے بارے میں دین اسلام کیا کہتا ہے جس نے مصحف پکڑا اور ایک ایک کر کے اس کے ورق پھاڑنے لگا۔ حالانکہ اسے معلوم ہے کہ یہ قرآن مجید ہے۔ اس کے پاس کھڑے ایک شخص نے اسے کہا بھی کہ ’’یہ تو قرآن ہے‘‘ نیز اس شخص کے متعلق کیا حکم ہے جس نے مصحف میں سگریٹ بجھایا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ دونوں شخص اپنی اس حرکت کی وجہ سے کافر ہوگئے ہیں کیونکہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کی مقدس کتاب کی بے حرمتی اور توہین کی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے احکام کا مذاق اڑانے والوں کو مخاطب کرکے فرمایا:

﴿ قُلْ اَبِاللّٰہِ وَ اٰیٰتِہٖ وَرَسُوْلِہٖ کُنْتُمْ تَسْتَہْزِئُوْنَ٭ لَا تَعْتَذِرُوْا قَدْ کَفَرْتُمْ بَعْدَ اِیْمَانِکُمْ﴾ ( التوبہ ۹؍۶۵۔ ۶۶)

’’کہہ دیجئے کہ تم اللہ کا، اس کی آیتوں کا اور اس کے رسول کا مذاق اڑاتے تھے؟ معذرت نہ کرو، تم ایمان لانے کے بعد کافر ہوچکے ہو۔‘‘

  وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز (۷۵۰۳)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 21

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ