السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا اخبارات سے کھانے کے دستر خوان کا کام لینا جائز ہے؟ اور اگر جائز نہ ہو تو پھر انہیں پڑھنے کے بعد کیا کرنا چاہیے؟ (ولاء ف)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جن اخبارات وجرائد میں قرآنی آیات یا اللہ عزوجل کا ذکر ہو انہیں نہ تو کھانے کے دستر خوان کے طور پر استعمال کرنا جائز ہے نہ چیزیں رکھنے کے لیے ان کے لفافے بنانا جائز ہے اور نہ ہی کسی ایسے مصرف میں لانا جائز ہے جس سے توہین ہوتی ہو۔ ایسی صورت میں یا تو ان اخبارات وجرائد کو کسی مناسب جگہ پر محفوظ کر دینا چاہیے یا جلا دینا چاہیے اور یا انہیں پاک زمین میں دفن کر دینا چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب