سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(228) لوگوں کے لیے اجرت پر قراء ت کا حکم

  • 7948
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1263

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

لوگوں کے لیے اجرت پر قراء ت کا کیا حکم ہے؟ ہمیں مستفید فرمائیے۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر اس سے مقصود لوگوں کو قرآن سکھلانا اور انہیں یاد کرانا ہو تو علماء کے دو اقوال میں سے صحیح تر قول کے مطابق اجرت لینے میں کوئی حرج نہیں۔ کیونکہ صحیح حدیث میں آیا ہے کہ ایک ڈسے ہوئے آدمی کے لیے صحابہ رضی اللہ عنہم نے طے شدہ اجرت کی شرط پر قرآن پڑھا۔ اسی حدیث کے سلسلہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا:

((اِنَّ أَحَقَّ مَا أَخَذْتُمْ عَلَیْہِ أَجْرًا کِتَابُ اللّٰہ))

’’تم جس چیز پر اجرت لینے کے سب سے زیادہ حق دار ہو، وہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے۔‘‘

اس حدیث کو امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں نکالا۔

اور اگر اس قراء ت سے مقصود محض تلاوت ہو، خواہ کسی مناسبت سے ہو تو اس پر اجرت لینا جائز نہیں۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے کہ وہ قراء ت قرآن پر اجرت لینے کی تحریم میں کوئی نزاع نہیں جانتے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 215

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ