سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(181) فرضی مسئلہ جس میں اہل علم کا اختلاف ہے

  • 7902
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 681

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک میت نے اپنے پیچھے پانچ بیٹے اور پانچ بیٹیاں چھوڑیں اور ان کے لیے زرعی زمین وقف کی۔ جس کی خرید و فروخت نہ ہو سکے اور کہا یہ زمین اس کی اولاد، اولاد کی اولاد اور جو ان سے پیدا ہوں سب کے لیے ہے۔

اب کیا وقف والے کی اولاد کی بیٹیوں (یعنی پوتیوں، پڑپوتیوں) کے لیے بھی اس وقف شدہ زمین میں ورثہ ہوگا یا نہیں؟ اسی طرح اس کی بیٹیوں کی اولاد (یعنی نواسے، نواسیاں) بھی اس میں وارث ہوں گے یا نہیں؟ مجھے مستفید فرمائیے۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔‘‘(ع۔ع۔ ز۔ القنفذہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 اس مسئلہ میں اہل علم کے درمیان اختلاف ہے کہ آیا بیٹیوں کی اولاد بھی اولاد در اولاد میں شامل ہے یا نہیں اور اس میں دو اقوال ہیں۔ اس مسئلہ میں عدالت شرعیہ کا فیصلہ ان شاء اللہ درست رہے گ۔ کیونکہ یہ مسئلہ ان متنازعہ فیہ مسائل سے ہے، جن میں اختلاف زیادہ ہے اور اس کا حل عدالت کا فیصلہ ہی ہو سکتا ہے۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو توفیق دے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 162

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ