سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(170) سوسائٹی میں رشوت کا اثر

  • 7892
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1140

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس سوسائٹی کا حال کیسا ہے جس میں رشوت عام ہو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس میں کوئی شک نہیں کہ جب اللہ تعالیٰ کی نافرمانیاں ظہور پذیر ہوں تو سوسائٹی میں افتراق کا سبب بن جاتی ہیں۔ اس سوسائٹی کے افراد کے درمیان محبت کے رشتے منقطع ہو جاتے ہیں جو بغض وعداوت اور بھلائی کے کاموں پر عدم تعاون کا ذریعہ بنتے ہیں۔ جب کسی معاشرہ میں رشوت اور دوسرے گناہ پیدا ہوجائیں تو ان کے برے اثرات یہ ہوتے ہیں کہ اخلاق رذیلہ پیدا ہوتے اور فروغ پاتے ہیں۔ اچھے اخلاق ختم ہو جاتے ہیں۔ سوسائٹی کے کچھ لوگ دوسروں سے باہمی دشمنی کی بنا پر ظلم کرتے ہیں۔ وہ رشوت، چوری، خیانت، معاملات میں دھوکہ دہی، جھوٹی شہادت اور اسی طرح کے دوسرے ظلم کے کاموں اور سرکشی سے دوسروں کے حقوق دبانے لگتے ہیں۔ حالانکہ ان کاموں میں سے ہر نوع بدترین جرم ہے۔

اور یہی باتیں پروردگار کے غضب اور مسلمانوں میں بغض وعداوت کے اسباب ہیں اور انہی باتوں سے اللہ کا عذاب عام ہوتا ہے۔ جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:

((إِنَّ النَّاسَ إِذَا رَأَوْا الْمُنْكَرَ فَلَمْ يُغيِّرُوهُ، أَوْشَكَ أَنْ يَعُمَّهُمُ اللهُ بِعِقَابِهِ))

لوگ جب کوئی بری بات دیکھیں پھر اس صورت حال کو بدلنے کی کوشش نہ کریں تو قریب ہےکہ اللہ ان سب پر عذاب نازل کرے۔

اس حدیث کوامام احمد نے صحیح اسناد کے ساتھ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سےروایت کیا ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 156

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ