السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا ایک بکری کی بیع دو یا تین بکریوں سے جائز ہے جو مثال کے طور پر بیس سال یا اس سے بھی زیادہ مدت کے بعد ملیں ؟ (سعید ۔ع۔ا۔ الجوۃ)
کیا ایک بکری کی بیع دو یا تین بکریوں سے جائز ہے جو مثال کے طور پر بیس سال یا اس سے بھی زیادہ مدت کے بعد ملیں ؟ (سعید ۔ع۔ا۔ الجوۃ)
علماء کے دو اقوال میں سے صحیح تر قول کے مطابق ایک معین حاضر جانور کی بیع ایک یا زیادہ جانوروں سے ادھار پر جائز ہے۔ مدت معلوم ہونی چاہیے۔ خواہ یہ تھوڑی ہو یا زیادہ یا قسطوں والی ہو جبکہ قیمت اور دوسری صفات طے کر لی جائیں جو اسے معین کر سکیں ۔ اس بات سے کچھ فرق نہیں پڑتا کہ فروختنی چیز جانور ہو یا کوئی دوسری چیز۔ کیونکہ آپﷺ سے ثابت ہے کہ:
((انہ اشتری البعیر بالبعیرین الی ابل الصدقۃ))
آپﷺ نے ایک حاضر اونٹ اس شرط پر خریدا کہ جب زکوٰۃ کے اونٹ آئیں گے تو اس کے عوض دو اونٹ دے دیں گے۔
اسے حاکم اور بیہقی نے روایت کیا اور اس کے راوی ثقہ ہیں ۔
ماخذ:مستند کتب فتاویٰ