سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(105) میرا ایک زمین کا ٹکڑا ہے جس پر میں نہ تعمیر کی طاقت رکھتا ہوں ..الخ

  • 7829
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 845

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کسی کے پاس ایک قطعہ زمین ہو اور وہ اس پر مکان تعمیر کرنے کی طاقت نہ رکھتا ہو، نہ ہی اس سے استفادہ کر سکتا ہو تو کیا اس میں زکوٰۃ واجب ہوگی؟ (قاریہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب یہ قطعہ بیع کے لیے رکھا ہوا ہو تو اس میں زکوٰۃ واجب ہے اور اگر بیع کے لیے نہ ہو یا اس میں تردد ہو اور کوئی بات طے شدہ نہ ہو یا وہ کرایہ پر دینے کے لیے ہو تو اس میں زکوٰۃ نہیں جیسا کہ اہل علم کی اس بارے میں صراحت ہے۔ چنانچہ ابوداؤد رحمہ اللہ نے سمرۃ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے وہ کہتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ:

((اَنْ نُخرِجَ الصَّدَقَة مِمَّا نَعُدُّہ للبَیْعِ))

’’ہم ہر اس مال سے زکوٰۃ نکالیں، جسے ہم فروختنی مال شمار کرتے تھے۔‘‘

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 113

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ