السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرے پاس زمین کا ایک قطعہ ہے، جسے میں نے مکان بنانے کی غرض سے خریدا تھا۔ کچھ عرصہ بعد مجھے اسے بیچنے کی ضرورت پڑ گئی۔ کیا مجھ پر اس مدت کے لیے زکوٰۃ ہے جس میں میں نے اس قطعہ کو فروخت کے لیے پیش نہیں کیا؟ (سعید ۔ع۔ا۔ الجوۃ)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جو کچھ آپ نے سوال میں ذکر کیا ہے اگر یہ درست ہے تو آپ پر اس مدت کے لیے کوئی زکوٰۃ نہیں، جو بیع سے پہلے گزری ہے۔ وجہ یہ ہے کہ زکوٰۃ کا تقاضا کرنے والی عدت مفقود تھی اور وہ ہے بیع کا قصد جبکہ آپ بیع کا قصد نہیں رکھتے تھے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب