السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص کا کسی شہر میں اپنا مکان ہے، وہ اس میں رہتا نہیں بلکہ اسے کرایہ پر چڑھایا ہوا ہے اور جہاں وہ رہتا ہے وہاں اس نے مکان کرایہ پر لیا ہوا ہے۔ جس کا کرایہ اس کے اپنے ملکیتی مکان سے کم ہے تو کیا اس کے ملکیتی مکان پر زکوٰۃ ہوگی؟ (قاریہ)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس کے اپنے ملکیتی مکان پر زکوٰۃ نہیں۔ کیونکہ اس نے اسے فروخت کرنے کے لیے نہیں بنایا لیکن اس مکان کے کرایہ پر زکوٰۃ ہوگی جبکہ اس پر سال گزر جائے اور اس سے پیشتر اس نے اسے خرچ نہ کیا ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب