سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(84) جب نمازی کی ناک سے خون نکل آئے تو اس کا کیا حکم ہے؟

  • 7808
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 882

سوال

(84) جب نمازی کی ناک سے خون نکل آئے تو اس کا کیا حکم ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب انسان کی ناک سے خون نکل آئے اور وہ نماز ادا کر رہا ہو تو اس کا کیا حکم ہے؟  قاریہ


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب خون تھوڑی سی مقدار میں نکل آئے تو وہ معاف ہے، اسے رومال یا ایسی ہی کسی دوسری چیز سے پونچھ ڈالے۔ اگر زیادہ مقدار میں ہو تو وہ نماز کو توڑ دیتا ہے۔ اس کی صفائی کرے اور علماء کے اختلاف سے باہر ہوتے ہوئے۔ اس کے لیے دوبارہ وضو کرنا مشروع ہے۔ پھر نماز کو نئے سرے سے شروع کرے۔ جیسا کہ نماز کے دوران حدث ہو جائے، ایسا حدث جو مجمع علیہ (جس پر صحابہ کا اجماع ہو چکا ہو) جیسے کہ ہوا یا بول کا نکلنا نماز کو توڑ دیتا ہے۔ پھر وضو کرے اور نماز کو دہرائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 94

محدث فتویٰ

تبصرے