سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(98) معتکف کانماز فجر یا نماز عصر کے بعد سنت یا نفل پڑھنا

  • 780
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 786

سوال


السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا معتکف نماز فجرکے بعد تا طلوع  آفتاب اوراسی طرح عصرتا مغرب سنتیں یا  نفل ادا کرسکتا ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

ان وقتوں میں نماز منع ہے۔معتکف اورغیر معتکف اس میں برابر ہیں لیکن سببی نماز میں اختلاف ہےکہ جائز ہے یانہیں۔شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ ؒ نے اپنے فتاویٰ میں اس پرزور دیا ہے کہ سببی نماز جائز ہے جیسے تحیۃ المسجد،تحیۃ الوضوء وغیرہ اورممانعت صرف غیرسببی سے ہے یعنی جس کا کوئی سبب نہ ہو جیسے عام نفل ،نماز استخارہ اورنماز حاجت بھی سببی میں داخل ہے کیونکہ سببی سے مراد جوفی الفور  ہوتی ہے البتہ فجر کی سنتوں کے متعلق ابوداؤد  وغیرہ میں خاص حدیث آئی ہے کہ فجر کے بعد طلوع آفتاب سے قبل درست ہیں ۔

وباللہ التوفیق

فتاویٰ اہلحدیث

کتاب الصلوۃ،نماز کا بیان، ج2 ص74 

محدث فتویٰ


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ