سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(66) کیا سورج طلوع ہونے پر نماز چاشت جائز ہے؟

  • 7790
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 867

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو شخص نماز فجر کے بعد مسجد میں رہے کیا اسے جائز ہے کہ وہ سورج طلوع ہونے پر چاشت کی نماز کی دو رکعت ادا کرلے۔ اس نماز کی ادائیگی کا مشروع اور مسنون وقت کیا ہے؟ منطقہ جنوبیہ


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز چاشت کا وقت اس وقت شروع ہوتا ہے جب سورج نیز ہ بھر بلند ہوجائے اورزوال سے قبل تک باقی رہتا ہے اور افضل وقت وہ ہے جب دھوپ تیز ہوجائے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے وقت کے متعلق فرمایا:

((صلاة الأوَّابین حینَ ترمُض الفِصَالُ۔))

’’ صلوۃ الووابین کا وقت وہ ہے جب اونٹوں ے بچے اپنے قدموں (ٹاپ) تلے تپش کو محسوس کریں،،

اسے مسلم نے اپنی صحیح میں روایت کیا اور ’’ ترمض‘‘ کے معنی ہیں جب سورج گرمی تیزہوجائے اور فصال، فصیل کی جمع ہے بمعنی اونٹوں کے بچے ۔ اور جوشخض مسجد میں رہے اس کے لیے بھی مستحب یہی ہے کہ جب سورج بلند ہوجائے ، اس وقت دو یا زیادہ رکعتیں ادا کریے۔ کیونکہ اس بار کی حادیث میں یہی بات مذکور ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 80

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ