سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(62) میں نے نذرمانی تھی کہ جب میرے پائوں کو آرام آگیا تو..الخ

  • 7786
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 801

سوال

(62) میں نے نذرمانی تھی کہ جب میرے پائوں کو آرام آگیا تو..الخ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے لیے نذرمانی تھی کہ جب میرے پاؤں کو درد سے آرام آگیا تو دس رکعت نماز ادا کروں گا۔ اب میں نہیں سمجھتا کہ کیا صورت جائز ہے ۔ میں ہر ر وز دو دو رکعت ادا کرکے یہ پانچ دنوں میں پورے کروں یایہ ضروری ہے کہ میں یہ دس رکعت ایک ہی وقت میں یعنی ایک ہی دن میں کروں ؟ مجھے مستفید فرمائے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو مستفید فرمائے۔  ع۔م۔س۔ ت۔ الریاض


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب مذکورہ شرط پوری ہوگئی جوکہ دورسے آرام تھا، تو اب آپ کے لیے فورا اس نذر کو پورا کرناواجب ہے ۔آپ نہی کے اوقات کو چھوڑ کر کسی بھی وقت یہ نفل دو دو کرکے پڑھیں۔ ہر دو رکعت پڑھ کر سلام پھیریں ۔ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے:

((صلاۃُ اللَّیلِ والنَّھارِ مَثْنی مَثْنی))

’’ رات اور دن کی نماز دو دو رکعتیں کر کے پڑھی جائیں‘‘

نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

((مَنْ نذَرَأنْیُطیعَ اللّہَ،فلْیُطِعْہ، ومنْ نذَرَ أنْ یَعصِیَ اللّ، فلا یَعصِہ))

’’ جس شخص نے نذر مانی کے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرے گا اسے چاہے کہ اطاعت کرے (نذرپوری کرے)‘‘

اور جس نے نذرمانی کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرے گا ، اسے چاہیے کہ نافرمانی نہ کرے(یعنی ایسی نذر پوری نہ کرے)۔

اس حدیث کو بخاری نے اپنی صحیح میں روایت کیا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 77

محدث فتویٰ

تبصرے