سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(61) اگر فجر کی سنتیں رہ جائیں تو کب ادا کی جائیں ؟

  • 7785
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 952

سوال

(61) اگر فجر کی سنتیں رہ جائیں تو کب ادا کی جائیں ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ہمیشہ نماز فجر کے لیے جاتاہوں اور دیکھتا ہوں کہ جماعت کھڑی ہو چکی ہے اور میں نے ابھی تک فجر کی دو رکعتیں نہیں پڑھی ہوتیں… کیا میرے لیے گنجائش ہے کہ نماز پوری ہونے کے بعد یعنی جب امام سلام پھیرے ، میں دو رکعت سنت فجر پڑھ لوں؟اور اگر میں سورج کے طلوع ہونے تک انتظار کروں توکیا میرا اجر کچھ کم ہوجائے گا؟ حالانکہ میں جانتا ہوں کہ فجر کی دو رکعتیں دنیا وفہیا سے بہتر ہیں جیسا کہ حدیث میں آیا ہے۔ عبدالرحمن ۔ م ۔ ع۔ الریاض


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب کوئی مسلمان جماعت سے پہلے فجر کی سنتیں ادا نہ کرسک تو اسے ان ک ادائیگی میں اختیار ہے کہ نماز کے بعد فورا ادا کرلے یا سور ج بلند ہونے تک ہونے تاخیر کر لے۔ کیونکہ دونوں باتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں۔ تاہم سورج بلند ہونے تک تاخیر کرنا افضل ہے کیو نکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا حکم دی تھا ۔ رہا نماز کے فورا بعد ادا کرنے کا مسئلہ تو یہ بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تقریر سے ثابت ہے کسی شخص نے نماز کے بعد سنتیں ادا کیں تو آپ خاموش رہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 76

محدث فتویٰ

تبصرے