السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نوجوان باپردہ عورت جو شرعی اسلامی شعار اپنائے ہوئے اور ماسوائے چہرہ اور ہتھیلیوں کے اپنا تمام جسم چھپائے ہوے ہو، اگروہ چاہیے کہ تمام نمازیں مسجد میں ادا کرے توا س کے لیے اس بات کی کی گنجائشہے’ اور کااس کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ اپنے خاوند کے ساتھ ہی جائے ؟عبدالرحمن۔م۔ ع۔ الریاض
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر عورت شرعی حجاب اپنائے ہوئے ہو اپنا چرہااور ہتھیلیوں کو چھپائے ہوے ہو، خوشبو وغیرہ نہ لگاتی ہو اور اظہار زینت سے بچتیی ہو تو اسے مسجد میں نماز ادا کرنے میں کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
((لا تمْنَعُوا إمائَ اللّہِ مساجدَ اللّہ۔))
’’ اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مسجدوں سے نہ روکو‘‘
تاہم بھر میں نماز ادا کرنا ہی ان کے لے افضل ہے جیساکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک دوسری حدیث مذکورہ ہے:
((وبُیوتُھنَّ خیرٌلھنَّ))
’’ اور ان کے گھر ہی ان کے لیے بہتر ہیں‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب