سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(42) اگر امام فاتحہ میں لحن کرے تو اس کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے؟

  • 7766
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 921

سوال

(42) اگر امام فاتحہ میں لحن کرے تو اس کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر امام فاتحہ کی قراء ت میں لحن کرے تو کااس کے پیچھے نماز ادا کرنے والوں کی نماز باطل ہوجاتی ہے۔؟ قاریہ


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 اگرامام سورہ فاتحہ میں ایسا لحن کرے جس سے معنی بدل جاتے ہوں تو اسے تنبیہے کرنا اور اسے غلطی بتلانا لازم ہے ۔ پھر اگر وہ قراء ت کو دوست کر لیتا ہے توالحمد الہ ورنہ اس کے پیچھے نماز جائز نہ ہوگی۔ جن لوگوں کی نماز سے متعلق سوال کیا گیا ہے، ان پرواجب ہیکہ وہ ایسے امام امت سے معزول کردیں او روہ لحن جو معنی بدل دیتا ہے ا س کی مثال جیسے انعمت علیہم میں ت پر فحتہ کے بجاے کسرے یاضمہ پڑھے یا ایاک نعبد میں ک پر فحتہ کے بجائے کسرہ پڑھ

رہا وہ لحن جس سے معنی تبدیل نہیں ہوتے جیسے رب کی ب پر یا الرحمن کے ن پر فتحہ ۔۔۔َ پڑھ جائے تو ایسے لح ن سے نماز میں کچھ عیب واقع نہیں ہوتا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 66

محدث فتویٰ

تبصرے