سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(35) تحیتہ المسجد غروب آفتاب کے بعد اور نماز مغرب سے پہلے پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

  • 7759
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-20
  • مشاہدات : 1536

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مغرب کی اذان کے بعد اور نماز سے پہلے تحیتہ المسجد کا کیا حکم ہے؟ جبکہ اذان اور اقامت کے سیان وقت مختصر ہوتا ہے۔ نیز نماز مغرب سے پہلے تحیتہ المسجد کے علاوہ دوسرے نفل ادا کرنے کا حکم ، ؟  صلاح۔ س۔ ا۔ منطقہ۔ جنوبیہ


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

علماء کے دواقوال میں سے صحیح ترقول یہ ہے کہ تحیتہ المسجد تمام اوقات میں حتی کہ نہی کے میں بھی سنت مؤکہ دہ ہیں جس کی وجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے درج ذیل قول کاعموم ہے:

((إذا دَخَلَ أحدُکم المسجدَ فلاَ یجلسْ حتَّی یُصلَّیَرَکْعتَین))  (متَّفقٌ علَیہ)۔                        

’’ ب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو بیٹھے سے پہلے دو رکعتیں پڑھ لے۔‘‘

اور اذان مغرب کے بعد اور اقامت سے پہلے نماز ادا کرنا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے درج ذیل قول کی رو سے سنت ہے:

مغرب سے پہلے نماز اادا کرو… مغرب سے پہلے نماز ادا کرو۔ پھر تیسری بارآپ نے یوں کہا ۔ جو چاہے نماز مغرب سے پہلے نماز ادا کرے۔

اس حدیث کو بخاری نے روایت کیا ہے اور جب مغرب کی اذان ہوتی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ اقامت سے پیشتر دو رکعت نماز ادا کرنے میں جلدی کرتے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں دیکھ رہے ہوتے اور انہیں اس سے منع نہیں کیا بلکہ اس کا حکم دیا تھا جیسا کہ مذکورہ بالا حدیث میں ذکر ہواہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 60

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ