السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں صبح کی نماز کے لیے مسجد میں داخل ہوا اور دو رکعتیں نماز ادا کی۔ جب میں دوسری رکعت کے قیام میں تھا توموذن کھڑا ہوا اور نماز کے لیے اذان کہی ۔ جبکہ میں اپنی نماز کے متعلق یہ نیت کر چکا تا کہ یہ صبح کی سنتیں ہیں ۰ جب میں اپنے گھر سے اٹھا تواس وقت بعض مساجد میں اذان ہو رہی رتھی۔ پھر جب میں نماز سے فارغ ہوا تو بیٹھ کر قران پڑھنے لگا۔ پاس بیٹھے ہوئے ایک شخص نے کہا۔ ’’ اٹھو اور صبح کی سنت ادا کر لو۔ میں نے کہا۔ میں تو ادا کر چکا ہوں۔ وہ کہنے لگا: وہ جائز نہیں، الایہ کہ تو دوبارہ اداکرو۔ کیونکہ موذن جب اذان کہہ رہا تھا اس وقت تم نماز ادا کر رہے تھے۔ مجھے توقع ہے کہ آپ اس مسئلہ کے متعلق مجھے مستفید فرمائیں گے۔ معمس ۔ ع۔ جدہ
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب موذن اذان دے رہا تھا اور آپ صبح کی سنتیں ادا کرہے تھے تو اگر اذان ہی طلوع فجر کے بعد تاخیر سے ہوئی اور آپ کا سنتیں اداکرنے کا فعل اذان سے مل گیا تو سنتیں ادا ہوگیئں۔ یہ کافی ہیں اور ان کے اعادہ کی ضرورت نہیں اور اگر اس بات میں شک ہو اور آپ یہ نہ جانتے ہوں کہ آیا اذان صبح کے بعد ہوئی ہے یا طلوع فجر کے وقت ہی ہوئی ہے تو اس صورت میں محتاط اور افضل بات یہی ہے کہ ان دورکتوں کو دوبارہ ادا کرلیں تاکہ طلوع فجر کے بعد ان کی ادائیگی یقینی ہو جائے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب