سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(29) ایک عورت کو چار دن ماہواری آتی ہے پھر تین دن بعد آنے لگتی ہے

  • 7753
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 870

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں بیالیس سال کی شادی شدہ عورت ہوں، میری ماہواری کی صورت یہ ہے کہ چار دن آتی ہے پھر تین دن کے لیے رک جاتی ہے اور ساتویں دن دوبارہ شروع ہوجاتی ہے لیکن ہلکی ہوتی ہے پھر بھورے رنگ جیسی ہو جاتی ہے اور بارھویں دن تک یہی صورت رہتی ہے مجھے اس سے سخت کمزوری لاحق ہوجاتی تھی جس کا میں شکوہ کیا کرتی تھی لیکن بحمداللہ علاج کے بعدیہ تکلیف دور ہوگئی ہوگئی۔ میں نے ایک ماہر اورمتقی طبیت سے اپنی حالت کے متعلق مشورہ پوچھا ، تو اس نے مجھے مشورہ دیاکہ میں چاردن کے بعد نہایا کروں اور نماز روزہ وغیرہ ، یعنی عبادت ادا کر لیا کروں۔

چنانچہ میں عرصہ دو سال سے اس طبیت کی نصیحت پر عمل کر رہی ہوں ، لیکن اب کچھ عورتوں نے مجھے مشورہ دیا ہے کہ بارہ دن تک انتظار کر لیاکروں میں آپ کی ذات والاسے توقع رکھتی ہوں کہ آپ راہ صواب کی طرف میری رہنمائی فرمائیں گے۔ ف۔م ۔ا۔ الریاض


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ چار دن اور چھ دن سب کے ایام حیض ہی ہیں لہٰذا آپ لازم ہے کہ آپ ان دنوں میں نماز اور روزہ چھوڑ دیں۔ ان مذکورہ ایام میں آپ اپنے خاوند کے لیے بھی حلال نہیں ۔ نیز آپ پر لازم ہے کہ چار دن بعد آپ غسل کریں ، نماز ادا کریں اور خاوند کے لیے حلال ہیں ۔ یہ مدت طہارت وہ ہے ہوچار دن اور چھ دن کے درمیان ہے ۔ اس میں آپ روزہ بھی رکھ سکتی ہیں ۔

جب رمضان میں یہ صورت مواقع ہوتو اس درمیانی مدت میں اپ روزہ رکھے پھ جب مزید چھ دن بعد آپ پاک ہوں تو پاک عورتوں کی طرح غسل فرمائے۔ نماز ادا کیجئے اور روزہ رکھے کیونکہ ایام ماہواری (یعنی حیض) زیادہ بھی ہوسکتے ہں اور کم بھی اکٹھے بھی ہو سکتے ہیں اور جدا جدا بھی۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس بات کی توفیق دے جو اسے پسند ہے اور ہمیں اور آپ کو اور سب مسلمانوں کو دین کی سمجھ اور ا س پر ثابت قدمی نصیب فرمائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 55

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ