سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(21) سونے کے بعد بغیر وضو نماز ادا کرنا کیسا ہے؟

  • 7745
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1344

سوال

(21) سونے کے بعد بغیر وضو نماز ادا کرنا کیسا ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے بعض لوگوں کو دیکھا کہ وہ مسجد حرام میں مثال کے طور پر ظہر اور عصر سے پہلے سوجاتے ہیں ۔ پھر جب لوگوں کو خبردار کرنے والا انہیں جگانے آتا ہے تو وہ وضوکیے بغیر ہی نماز میں شامل ہو جاتے ہیں اور یہی صورت بعض عورتوں کی بھی ہوتی ہے اس کے حکم سے ہمیں مستفید فرمایئے۔ جزاکم اللہ خیرا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نیند ناقص وضو ہے ، جبکہ گہری ہو اور شعور کو زائل کر دے۔ جیساکہ جلیل القدر صحابی صفوثان بن عسال المرادی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہجب ہم مسافر ہوں تو ماسوائے جنابت تین دن راب تک اپنے موزے نہ اتاریں ۔ بول وبراز اور نیند سے اتارنے کی ضرورت نہیں۔ اسے نسائی اور ترمذی نے نکالا۔ اور اس حدیث کے الفاظ ترمذی کے ہیں اور ابن خزیمہ نے اسے صحیح کہا ہے ۔

اور معاویہ رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ آپ نے فرمایا:

((العیںٌ وِکَائُ السَّہ، فإذا نامتِ الْعَینَانُ اِسْیطلقَ الوِکائُ۔))

’’ آنکھ سرین کا سربند ہے ۔ جب آنکھیں سوجاتی ہیں تو سر بند ڈھیلا پڑجاتا ہے‘‘

اسے احمد اورطبرانی نے روایت کیااور اس کی سند میں ضعیف ہے لیکن اس کے شواہد ہیں جو اس کی تائید کرتے ہیں جیسے صفوان والی حدیث مذکورہ بالا۔ اس لحاظ سے یہ حدیث حسن بن جاتی ہے۔ ان تصریحات سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ جو مرد عورت مسجد حرام میں یاکسی بھی جگہ سواجائے تواس سے اس کی طہارت ٹوٹ جاتی اور اس پر وضو کرنا لازم ہے۰ پھر اگر وہ بلاوضو نماز ادا کرے تواس کی نماز درست نہ ہوگی۔ اور وضو شرعی یہ ہے کہ منہ دھویا جائے کلی کی جائے اور ناک کو جھاڑا جائے اور ہاتھوں کوکہنیوں تک دھویا جائے اورکانوں سمیت سرکا مسح کیا جائے اور پاؤں کو ٹخنوں تک دھویا جائے اور نیند اور د وسری صورتوں مثلا ہو اخارج اور شرمگاہج کو چھونا اور اونٹ کا گوشت کھانا وغیرہ میں استنجا کرنے کی ضرورت نہیں استنجایا ڈھیلوں سے صفائی وضو سے قبل اور صرف بول وبراز کی صورت میں واجب ہوتی ہے یا ایسی صورتوں میں جو بول براز میں ہوں۔

رہی اونگھ تویہ ناقص وضو نہیں ۔ کیونکہ اس سے شعور زائل نہیں ہوتا۔ اسی بنا پر اس باب میں وارد احادیث میں تطبیق ہوجاتی ہے ۔ اور توفیق دینے والا توا اللہ ہی ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 49

محدث فتویٰ

تبصرے