سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(19) میں نے بلاوضو جرابیں پہن لیں اوربھول کر ان پر مسح کرتا..الخ

  • 7743
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 899

سوال

(19) میں نے بلاوضو جرابیں پہن لیں اوربھول کر ان پر مسح کرتا..الخ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے فجر کی نماز کے لئے وضو کی اور نماز پڑھی اور جرابیں پہننا بھول گی ااور نماز کے بعد سوگیا پھر جب میں اپنے کام پر جانے کے لیے بیدار ہوا تو اسی حالت میں جرابیں پہن لی۔ جب ظہر کا وقت آیا تومیں نے وضو کی اور جرابوں پر مسح کر لیا اور نماز ادا کی۔ اسی طرح میں نے عصر ، مغرب او رعشاء ادا کی ۔ دل میں یہی بات تھی کہ میں نے جرابیں طہارت کے وقت پہنی ہیں ۔

یہ بات مجھے یاد ہی نہ رہی تھی کہ میں نے انہیں بلاوضو پہنا تھا۔ عشاء سے تقریبا دو گھنٹہ بعد یہ بات یاد آئی۔ اب میری ان چاروں اوقات کی نماز کے متعلق کیا حکم ہے۔ آیا وہ صحیح ہیں یا نہیں؟ یہ خیال رہے کہومیں نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا تھا۔ س۔ع۔غ۔ حائل


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس نے بلا طہارت موزے اورجرابیں پہنی ، پھر ان پر مسح کر کے بھول کر نماز اد ا کی توا س کی نماز باطل ہے اور جتنی نمازیں اس نے اس مسح سے ادا کیں اس پر سب کا اعادہ لازم ہے کیونکہ اہل علم کے اجماع کے مطابق مسح کی صحت کی ایک شرط یہ بھی ہے کہ جراب طہارت کے وقت پہنی جائے اور جس نے انہیں بلاطہارت پہنا، پھر اس پر مسح کیا تو ا س کا حکم بلاطہارت نماز ادا کرنے والے کا حکم ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:

((دَعْہُما، فإنیَّ أَدْخلتُھما طَاہِرتَیْن،فمََسَحَ علیھِما۔))

’’انہیں چھوڑ دو۔ میں نے پاکیزگی کی حالت میں پاؤں داخل کئے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر مسح کیا ‘‘

اے سائل ! ان دلائل سے معلوم ہوجاتا ہے کہ آپ پر چاروں نمازیں ظہر ، عصر ، مغرب ، عشاء کا اعادہ ضروری ہے اور بھول کی وجہ سے آپ پر کچھ گناہ نہیں کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے قول کے مطابق:

﴿رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَآ اِنْ نَّسِیْنَآ اَوْ اَخْطَاْنَا ﴾

’’ اے ہمارے پروردگار! اگر ہم بھول جائیں یا خطا کریں تو ہمارا مواخذہ نہ کرنا‘‘  (البقرہ: ۶۸۲)

نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا قدفعلت (میں نے ایسا ہی کیا) جس کے معنی یہ ہوئے کہ ہو کچھ بندوں سے ازراہ خطاو نسیان واقع ہو جائے اس پر موخذہ نہ کرنے سے متعلق بندوں کی دعا کو اللہ سبحانہ نے قبول فر مالیا ہے۔ پس اس بات پر حمد اور شکر اللہ ہی کے لیے ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 46

محدث فتویٰ

تبصرے