سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(08) قبروں پر کتابت کا حکم

  • 7733
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 891

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا میت کی اقبر پر لوہے کی تختی یا بورڈ لگانا جائز ہے جس پر میت کے نام کی طرف منسوب آیات قرآنیہ او راس کی تاریخ وفات وغیرہ لکھی ہوئی ہو؟ابراہیم۔ م ۔ ضرماء


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میت کی قبر پر نہ آیات قرآنیہ لکھنا جائز ہے اورنہ ہی کچھ اور بات خواہ یہ چیزیں لوہے کی تختی پر لکھی ہوں یا کسی اور چیز پر ۔کیونکہ جابر رضی اللہ عنہ کی حدیث کی روسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ:

((نہی أنْ یُحبصَّص الْقَبْرُ، وأنْ یُقعد علیہ، وأنْ یُبنی علیہ))

’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کو پلستر کرنے اوران پر بیٹھنے سے اور ان پر تعمیر کرنے سے منع فرمایا ہے۔‘‘

امام مسلم نے اسے اپنی صحیح میں روایت کی ااور ترمذی اور نسائی نے اسناد صحیح یہ اضافہ کیا ہے کہ ان پر لکھا بھی نہ جائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

 

جلداول -صفحہ 36

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ