سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(08) قبروں پر کتابت کا حکم

  • 7733
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 969

سوال

(08) قبروں پر کتابت کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا میت کی اقبر پر لوہے کی تختی یا بورڈ لگانا جائز ہے جس پر میت کے نام کی طرف منسوب آیات قرآنیہ او راس کی تاریخ وفات وغیرہ لکھی ہوئی ہو؟ابراہیم۔ م ۔ ضرماء


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میت کی قبر پر نہ آیات قرآنیہ لکھنا جائز ہے اورنہ ہی کچھ اور بات خواہ یہ چیزیں لوہے کی تختی پر لکھی ہوں یا کسی اور چیز پر ۔کیونکہ جابر رضی اللہ عنہ کی حدیث کی روسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ:

((نہی أنْ یُحبصَّص الْقَبْرُ، وأنْ یُقعد علیہ، وأنْ یُبنی علیہ))

’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کو پلستر کرنے اوران پر بیٹھنے سے اور ان پر تعمیر کرنے سے منع فرمایا ہے۔‘‘

امام مسلم نے اسے اپنی صحیح میں روایت کی ااور ترمذی اور نسائی نے اسناد صحیح یہ اضافہ کیا ہے کہ ان پر لکھا بھی نہ جائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

 

جلداول -صفحہ 36

محدث فتویٰ

تبصرے