السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا شادی بیاہ کے موقع پر لڑکے اور لڑکی ابٹن ہلدی لگانا جائز ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!شریعت اسلامیہ ایسے تمام رسوم ورواج کے خلاف ہے ،جو دیگر اقوام سے حاصل کئے گئے ہوں۔نبی کریم نے فرمایا: «مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ» سنن أبي داود رقم [4031]، وقال الألباني: حسن صحيح،جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی ،وہ انہی میں سے ہے۔ شادی زندگی کا اہم پڑاؤ ہے۔ بہت سے لوگ اسے امنگوں اور آرزوؤں کی تکمیل کا موقع سمجھتے ہیں۔ جس کے لیے طرح طرح کی رسمیں ایجادکی گئی ہیں۔ منگنی، مانجھا، مہندی، بارات، مڑوا، سلامی، نوید اور جہیز وغیرہ جیسی رسموں کو مختلف علاقوں میں بڑی اہمیت دی جاتی ہے۔ اور انکی ادائیگی میں کافی وقت اور خطیر سرمایہ صرف کیا جاتا ہے۔ ان رسموں کا سب سے قبیح پہلو یہ ہے کہ یہ سب ہندوانہ رسمیں ہیں۔ اس کا اسلامی تہذیب سے دور کا واسطہ بھی نہیں ہے اور ان میں مرد و زن کا بے محابہ اختلاط بہت سی بیماریوں کو جنم دیتا ہے۔ اور معاشرے میں فساد کا پیش خیمہ ثابت ہوتا ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابمقالات وفتاویٰ ابن باز |