ہم بہت سرمایہ دارلوگوں کے ساتھ اکثر تاش کھیلتے رہتے ہیں اوروہ ہم میں سے کامیاب ہونے والے کو دوسوریال انعام دیتے ہیں توکیا یہ حرام ہے اورکیا یہ جوا ہے؟
اس مذکورہ طریقے سے یہ کھیل حرام اورجواہے اورجوامیسرہی ہے جو حسب ذیل ارشادباری تعالی میں مذکور ہے:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿٩٠﴾ إِنَّمَا يُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُوقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاءَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَن ذِكْرِ اللَّـهِ وَعَنِ الصَّلَاةِ ۖ فَهَلْ أَنتُم مُّنتَهُونَ﴾ (المائدہ۵/۹۰۔۹۱)
‘‘اے ایمان والو!شراب،جوا،بت اورپانسے (یہ سب) ناپاک کام اعمال شیطان سے ہیں سوان سے بچتے رہنے تاکہ نجات پاو۔شیطان تویہ چاہتا ہے کہ شراب اورجوئے کے سبب تمہارے درمیان دشمنی اوررنجش ڈلوادے اورتمہیں اللہ کی یا د اورنماز سے روک دےتوتمہیں (ان کاموں سے) باز رہنا چاہئے۔’’
لہذا ہرمسلمان پر واجب ہے کہ وہ اللہ تعالی سے ڈرے،اس کھیل کو اورجوئے کی دیگر تمام اقسام کو ترک کردےتاکہ وہ فوزوفلاح اورحسن انجام سے ہمکنار ہواورمذکورہ آیت میں بیان کردہ جوئے کے نقصانات سے بچ سکے۔