میں جوان ہوں،میں نے اپنے ماموں کی بڑی بیٹی کے ساتھ دودھ پیا تھااوراس کے بعد اس کی کئی اوربہنیں بھی پیداہوئیں اوروہ اب شادی شدہ ہیں توکیا میرے لئے یا میرے بھائیوں میں سے کسی ایک کے لئے یہ جائز ہے کہ ان میں سے کسی ایک کا رشتہ طلب کرے؟
اےسائل!اگرآپ نے اپنے ماموں کی بیوی کا پانچ باریااس سے زیادہ باردودھ دوسال کی عمر میں پیا ہے توآپ کے ماموں کی تمام بیٹیاں آپ کی بہنیں ہیں،آپ ان میں سے کسی ایک سے بھی شادی نہیں کرسکتے لیکن آپ کے دوسرےبھائی جنہوں نے آپ کے ماموں کی بیوی کا دودھ نہیں پیا ان کے لئے آپ کی ماموں زادسےشادی کرنے میں کوئی حرج نہیں ،جب کہ آپ کے ماموں کی بیٹیوں نے آپ کے بھائیوں کی ماں یا آپ کے باپ کی بیوی یاآپ کی بہنوں کا دودھ نہ پیاہو۔خلاصہ یہ کہ آپ کے بھائیوں کے لئے اپنے ماموں کی بیٹیوں سے شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں جب کہ ان کے درمیان رضاعت کا رشتہ نہ ہو ۔جونکاح سے مانع ہو،اس لئے کہ ماموں کی بیوی سے رضاعت کا رشتہ آپ ہی کے ساتھ مخصوص ہے اس سے آپ کے ماموں کی بیٹیوں سےآپ کے بھائیوں کا نکاح کرنا حرام نہیں ہوگا۔واللہ ولی التوفیق۔