اگرعصر کی نماز رہ جائے توکس وقت ادا کی جائے شام کےساتھ یا اگلے روز عصر کے ساتھ۔؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگرعصر کی نمازبھول سےنیندسے رہ جائے توحدیث میں آیاہے کہ جب جاگے یا یاد آئے وہی اس کاوقت ہے خواہ وہ غروب وطلوع کاوقت ہی ہو۔ہاں اگرسستی سے نماز رہی تو اس کے پڑھنے میں بھی جلدی کرے کیونکہ سستی ہی کی وجہ سے وہ پہلے ہی مجرم ہوچکا ہے۔ اب زیادہ دیر سےجرم میں اضافہ ہی ہوگا۔لہذا جلدی پڑھے اور آیندہ کے لئے توبہ کرے ۔
وباللہ التوفیق