سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(267) عورت کا خوشبو لگا کر باہر نکلنا

  • 7632
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1760

سوال

(267) عورت کا خوشبو لگا کر باہر نکلنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عورت کے لئے سکول یا ہسپتال یا رشتہ داروں اورپڑسیوں وغیر ہ کے پاس جاتے ہوئے خوشبولگاکرگھرسےباہرنکلنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت کے لئے اس صورت میں خوشبو استعمال کرنا جائز ہے جب وہ عورتوں ہی کے حلقہ میں جارہی ہواورراستہ میں مردوں کے پاس سے اس کا گزر نہ ہو اوراگربازاروں میں جانا ہو جہاں مرد بھی ہوتے ہیں تو پھر خوشبوکے ساتھ گھرسےنکلنا جائز نہیں کیونکہ نبی کریمﷺنے فرمایاہے کہ ‘‘جس عورت نے خوشبو استعمال کی ہو وہ ہمارے ساتھ عشاء کی نمازادانہ کرے۔’’اسی طرح اوربھی کئی احادیث میں اس کی ممانعت آئی ہے ۔عورتوں کا خوشبولگاکرمردوں کے راستوں اورمجلسوں وغیرہ مثلا مسجدوں کے پاس سے گزرنا باعث فتنہ ہے نیز عورت کے لئے یہ بھی واجب ہے کہ وہ پردہ کا اہتمام کرےاوراظہار زیب وزینت سےاجتناب کرے کیونکہ

ارشادباری تعالی ہے:

﴿وَقَرْ‌نَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّ‌جْنَ تَبَرُّ‌جَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَىٰ﴾ (الاحزاب۳۳/۳۳)

‘‘اوراپنے گھروں میں ٹھہری رہو اورجس طرح (پہلے) جاہلیت (کے دنوں) میں اظہار تجمل کرتی تھیں ،اس طرح زینت نہ دکھاو۔’’

فتنہ انگیز چیزوں اورمحاسن مثلا چہرہ اورسروغیرہ کو ننگا کرنا بھی تبرج ہے۔

 

 

مقالات وفتاویٰ ابن باز

صفحہ 365

محدث فتویٰ

تبصرے