ہمارےہاں ایک عورت ہے،جس کی ایک شادی سدہ بیٹی بھی ہےلیکن یہ عورت اپنےدامادسےپردہ کرتی ہے،اس کےساتھ مل کرکھاتی ہےنہ خاندانی تقریبات وغیرہ کےموقعہ پراسےسلام کرتی ہےتواس کےبارےمیں کیاحکم ہے؟
بیٹی کاشوہراس کی ماں کےلئےمحرم ہےکیونکہ محرمات کاذکرکرتےہوئےاللہ تعالیٰ نےفرمایاہے:
﴿وَأُمَّهَاتُ نِسَائِكُمْ﴾ (النساء۴/۲۳)
‘‘اورتمہاری بیویوں کی مائیں (یعنی تمہاری ساسیں) بھی تم پرحرام کردی گئی ہیں۔’’
اس پرتمام اہل علم کااجماع ہےکہ مذکورہ آیت کےپیش نظربیوی کی ماں اوراس کی دادیاں اورنانیاں بھی اس کےشوہرکےلئےمحارم ہیں،لیکن اس سےیہ لازم نہیں آتاکہ ساسس اپنےدامادسےپردہ نہ بھی کرےیااس کےساتھ مل کرکھائے۔اگرایساکرےتویہ احسن اورافضل ہے،اس سےدونوں کےدرمیان محبت اورالفت بڑھےگی اوراللہ تعالیٰ نےجس امرکومباح قراردیاہےاس پرعمل بھی ہوجائےگا۔