ایک آدمی فوت ہوگیا ہے اوراس کے پانچ بیٹے اورپانچ بیٹیاں ہیں،اس نے اپنی زرعی زمین کو اپنے بیٹوں اوربیٹوں کے بیٹوں اوران کی آئندہ اولاد کے لئے وقف کردیا ہے اورکہا ہے کہ اس کی خریدوفروخت نہ کی جائے توسوال یہ ہے کہ کیا اس وقف کرنے والے کی بیٹیوں کی اولادکی بھی اس کی وارث ہوگی یا نہیں ؟یا بیٹوں کی اولاد میں سے بیٹیاں ہوں گی وہ بھی اس وارثت کی حق دارہوں گی یا نہیں براہ کرم رہنمائی فرمائیں،جزاکم اللہ خیرا"
اس مسئلہ میں اہل علم کااختلاف ہےکہ بیٹیوں کی اولادبھی اورلادکی اولادہےیانہیں،چنانچہ اس سلسلہ میں دوقول ہیں،اس قسم کےمسئلہ میں شرعی عدالتیں جوفیصلہ کریں وہ ان شاءاللہ صحیح ہوگاکیونکہ اس طرح کےمسائل میں عموماتنازعہ کی صورت ہوتی ہےاوران کاحل عدالت ہی سےہوسکتاہے۔۔۔اللہ تعالیٰ سب کوتوفیق عطافرمائے۔