جب رشوت عام ہوجائےتوپھرمعاشرہ کی حالت کیسی ہوتی ہے؟
بلاشک وشبہ جب گناہوں کاچلن عام ہوتومعاشرہ اختلاف وانتشارکاشکارہوجاتاہے،معاشرہ کےافرادمیں محبت کےرشتےٹوٹ جاتےہیں،بغض وعداوت اورنیکی کےکاموں میں عدم تعاون عام پیداہوجاتاہے۔معاشرہ پررشوت کےاثرات میں سےبدترین اثریہ ہےکہ گھٹیااوررذیل باتیں عام ہوجاتی ہیں،اچھی اورخوبی کی باتیں ختم ہوجاتی ہیں،رشوت،چوری،خیانت،معاملات میں دھوکابازی،جھوٹی گواہی اوراس طرح کےدیگرظلم اورگناہ کےکاموں کی وجہ سےجب ایک دوسرےکی حق تلفی ہوتی ہےتوپھرمعاشرہ کےافرادایک دوسرےپرظلم کواپناشعاربنالیتےہیں کہ جرم کایہی نتیجہ ہوتاہےاوریہ توبدترین قسم کےجرائم ہیں۔یہ وہ جرائم ہیں جواللہ تعالیٰ کی ناراضگی کاسبب بھی بنتےہیں اورمسلمانوں میں بغض وعداوت کاسبب بھی اورعام آفتوں اورفتنوں کاسبب بھی جیساکہ نبی کریمﷺنےفرمایاہےکہ‘‘جب لوگ برائی دیکھیں اوراسےنہ مٹائیں ےوممکن ہےکہ اللہ تعالیٰ سب کواپنےعذاب کی لپیٹ میں لےلے۔’’اس حدیث کوامام احمدنےصحیح سندکےساتھ حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کےحوالےسےروایت کیاہے۔