سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(234) مال یتیم کےاحکام

  • 7599
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-30
  • مشاہدات : 920

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک یتیم کےوالدین فوت ہوگئےتوہم نےاسےپالناپوسنیشروع کردیا،اس کےدوچچااوردیگراہل خیراسےکچھ پیسےبھی دیتےہیں،ممکن ہےکہ اس کےیہ پیسےہمارےمال میں بھی شامل ہوجاتےہوں جب کہ ہم اسےجودیتےہیں وہ اس سےزیادہ ہوتاہےاورہم اسےاپنےگھرکاایک فردسمجھتےہیں،اس سلسلہ میں آپ ہماری رہنمائی فرمائیں۔جزاکم اللہ خیرا''۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یتیم کوجوصدقات ملتےہیں،انہیں لینےمیں تمہارےلئےکوئی حرج نہیں ہےبشرطیکہ تم اس پرجوخرچ کرتےہو،وہ اس کےبرابریااس سےکم ہوں اورجوکچھ تمہارےاخراجات سےزیادہ رقم ہواس کی حفاظت کرواوراسےیتیم کےلئےمحفوظ وکھواورہاں تمہارےلئےخوشخبری ہےکہ یتیم کی تربیت اوراس سےحسن سلوک کی وجہ سےاللہ تعالیٰ تمہیں بےپناہ اجر وثواب سےنوازےگا۔

 

 

مقالات وفتاویٰ ابن باز

صفحہ 324

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ