میں ایک تجارتی کمپنی میں اکاونٹنٹ ہوں اوریہ کمپنی بینک سے سودی قرض لینے کے لئے مجبورہے،میرے پاس بھی قرض کے معاہدے کی کاپی آتی ہے تاکہ میں کمپنی کے رجسٹروں میں اس کے قرض کا اندراج کردوں کیا میرا اس قرض کے معاہدہ کو درج کرنا سود کی کتابت شمار ہوگا کہ میرے لئے اس کمپنی کی ملازمت ہی جائز نہ ہو،نیز کیا اس معاہد ہ کو لکھنے کی وجہ سے میں گناہ گارہوں گا؟
مذکورہ کمپنی کے ساتھ سودی معاملات میں تعاون جائز نہیں کیونکہ
رسول اللہﷺنے سودکھانے والے،کھلانےوالے اورسود کے لکھنے والے اوراس کے دونوں گواہوں پر لعنت کی ہے اورفرمایا کہ‘‘وہ سب (گناہ میں) برابرہیں’’ (صحیح مسلم) نیز حسب ذیل ارشادباری تعالی
﴿وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ﴾‘‘اورگناہ اورظلم کےباتوں میں تعاون نہ کیاکرو۔’’کے عموم کا بھی یہی تقاضا ہے۔