کیابینکوں خصوصاالبنک العربی کےملازمین کی تنخواہ حلال ہےیاحرام؟میں نےسناہےکہ بینکوں کی تنخواہ حرام ہےکیونکہ بینک اپنےطعض معاملات میں سودی کاروبارکرتےہیں،میں ایک بینک میں ملازمت کرنےکاارادہ رکھتاہوں،اس لئےامیدہےکہ آپ مستفیدفرمائیں گے؟
جوبینک سودی کاروبارکرتےہوں،ان میں ملازمت کرناجائزنہیں ہےکیونکہ یہ بھی گناہ اورظلم کےکاموں میں تعاون ہےاوراللہ تعالیٰ نےفرمایاہےکہ:
﴿وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ﴾ (المائدۃ۲/۵)
‘‘نیکی اورپرہیزگاری کےکاموں میں ایک دوسرےکی مددکیاکرواورگناہ اورزیادتی کےکاموں میں ایک دوسرےکی مددمت کرو۔’’
اورصحیح حدیث میں ہےکہ نبی کریمﷺنےسودکھانے،کھلانے،اس کےلکھنےوالےاوردونوں گواہوں پرلعنت فرمائی اورفرمایاکہ وہ سب (گناہ میں) برابرہیں (صحیح مسلم)