سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(215) نقدوادھار اورقسطوں میں قیمت میں اضافہ کا حکم

  • 7580
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 997

سوال

(215) نقدوادھار اورقسطوں میں قیمت میں اضافہ کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نقد بیع اورادھار وقسطوں کی بیع کی صورت میں قیمت میں اضافہ کرنا شرعا کیسا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نقدجب معلوم مدت تک ہوتو جائز ہے جب کہ بیع ان شروط پر مشتمل ہو جو شرعا معتبر ہیں،اسی طرح قسطوں کی صورت میں رقم اداکرنے میں بھی کوئی حر ج نہیں جب کہ قسطیں معروف اورمدت معلوم ہو کیونکہ ارشادباری تعالی ہے:

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا تَدَايَنتُم بِدَيْنٍ إِلَىٰ أَجَلٍ مُّسَمًّى فَاكْتُبُوهُ﴾ (البقرہ۲/۲۸۲)

‘‘مومنو!جب تم آپس میں کسی میعاد معین کے لئے قرض کا معاملہ کرنے لگوتواس کو لکھ لیا کرو۔’’

اورنبی ﷺکا ارشاد ہے کہ جو شخص کسی چیز کی بیع کرنا چاہے تو وہ معلوم ناپ،معلوم وزن اورمعلوم مدت تک کے لئے کرے،اسی طرح صحیحین میں بریرہ رضی اللہ عنہا کہ قصہ موجو د ہے کہ اس نے اپنے مالک سے اپنے نفس کو نواوقیہ چاندی کے بدلے خریدا کہ ہر سال وہ ایک اوقیہ اداکرے گی،یہی بیع بالاقساط،نبی کریمﷺنے اس بیع کا انکار نہیں فرمایابلکہ اسےبرقراررکھا اوراس سے منع بھی نہیں فرمایااوراس اعتبار سے کوئی فرق نہیں کہ ادھار کی صورت میں نقدوالی قیمت ہی ہویا مدت زیادہ ہونے کی وجہ سے قیمت بھی زیادہ ہو ۔ واللہ ولی التوفیق۔

 

 

مقالات وفتاویٰ ابن باز

صفحہ 302

محدث فتویٰ

تبصرے