میں روزہ کی حالت میں تھا کہ مسجد میں سوگیا،بیدارہواتومعلوم ہواکہ مجھے احتلام ہوگیا ہے ۔کیا اس سے روزہ پر کو ئی اثر پڑے گا یا نہیں؟یاد رہے میں نے غسل نہیں کیا اورنماز غسل کے بغیر پڑھ لی تھی ۔اک مرتبہ میرے سر پر پتھر لگاجس کی وجہ سے خون بہہ نکلا تھا توکیا اس خون کےنکلنے کی وجہ سے مجھے روزہ توڑ دینا چاہئے تھا؟کیا قے آجانے سے روزہ فاسد ہوجاتا ہے یا نہیں؟امید ہے رہنمائی فرمائیں گے!
احتلام سےروزہ فاسدنہیں ہوتاکیونکہ یہ بندے کے اختیار میں نہیں ہے لیکن خروج منی کی صورت میں غسل جنابت کرنا ہوگا کیونکہ نبی کریمﷺسے جب یہ مسئلہ پوچھا گیا تو آپؐ نے فرمایا تھا کہ اگرمحتلم پانی یعنی منی کو دیکھے تو اسے غسل کرنا چاہئے۔
غسل کے بغیر آپ نے جو نماز پڑھ لی تویہ ایک بہت بڑی غلطی اورمنکر عظیم ہے لہذا اس نماز کو دوبارہ پڑھئے اوراللہ سبحانہ کی بارگاہ اقدس میں توبہ بھی کیجئے۔
سرپرپتھر لگنے سے جو خون نکل آیا تواس سے روزہ باطل نہیں ہوتا،جو قے اختیار وارادہ کے بغیر آجائے تواس سے روزہ باطل نہیں ہوتا کیونکہ بنی کریمﷺکافرمان ہے کہ ‘‘جسے غیراختیاری طورپرقے آجائے ،اس پر قضا لازم نہیں ہےاورجو خود قے کرے اس پر قضا لازم ہے۔’’ (احمدواصحاب سنن اس کی سند صحیح ہے)