السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قربانی کرنا سنت ہے یا واجب ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!اہل علم کا اس امر میں اختلاف پایا جاتا ہے کہ قربانی کرنا سنت موکدہ ہے، یا واجب ہے، جس کا ترک کرنا جائز نہيں ہے؟ جمہور علماء کرام کا مسلک یہ ہے کہ قربانی کرنا سنت موکدہ ہے ، امام شافعی کا مسلک بھی یہی ہے اورامام مالک اورامام احمد سے بھی مشہور مسلک یہی ہے ۔ اور دوسرے علماء کرام کہتے ہیں کہ قربانی کرنا واجب ہے ، یہ امام ابوحنفیہ رحمہ اللہ کا مسلک ہے اور امام احمد کی ایک روایت یہ بھی ہے ، اورشیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ تعالی نے بھی اسے ہی اختیار کرتے ہوئے کہا ہے : یہ مسلک مالکی مذھب کا ایک قول ہے یا امام مالک کے مذھب کا ظاہر ۔ انتھی ۔ دیکھیں : احکام الاضحیۃ والذکاة تالیف ابن عثیمین رحمہ اللہ ۔ شیخ محمد بن عثيمین رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے : جو شخص قربانی کرنے کی استطاعت رکھتا ہو اس کے لیے قربانی کرنا سنت مؤکدہ ہے ، لھذا انسان اپنی اور اپنے اہل وعیال کی جانب سے قربانی کرے ۔ دیکھیں : فتاوی ابن عثیمین ( 2 / 661 ) ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابمقالات وفتاویٰ ابن باز |