افریقہ کے مسلمان بھائیوں کی امداد کے لئے اپیل
افریقہ کے مسلمان بھائیوں کی امداد کے لئے اپیل
الحمدلله رب العالمين’والصلوة والسلام على من بعثه الله رحمة للعالمين’وعلي آله وصحبه اجمعين-اما بعد:
برادران اسلام!
اپنی اس مختصر سی تحریر کے ذریعہ میں آپ کی توجہ افریقہ کے ان مسلمان بھائیوں کی امداد کی طر مبذول کروانا چاہتاہوں جو قحط ،خشک سالی اوربھوک میں مبتلا ہیں، اس تحریر سے مقصود اللہ تعالی اوراس کے رسول کی اطاعت اورحسب ارشادباری تعالی
وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ‘‘نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو’’ آپ لوگوں کے ساتھ نیکی اورتقوی کے کاموں میں تعاون ہے اورارشادباری تعالی ہے:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَنفِقُوا مِن طَيِّبَاتِ مَا كَسَبْتُمْ وَمِمَّا أَخْرَجْنَا لَكُم مِّنَ الْأَرْضِ ۖ وَلَا تَيَمَّمُوا الْخَبِيثَ مِنْهُ تُنفِقُونَ وَلَسْتُم بِآخِذِيهِ إِلَّا أَن تُغْمِضُوا فِيهِ ۚ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّـهَ غَنِيٌّ حَمِيدٌ ﴿٢٦٧﴾ الشَّيْطَانُ يَعِدُكُمُ الْفَقْرَ وَيَأْمُرُكُم بِالْفَحْشَاءِ ۖ وَاللَّـهُ يَعِدُكُم مَّغْفِرَةً مِّنْهُ وَفَضْلًا ۗ وَاللَّـهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ﴾ (البقرۃ۲/۲۶۷۔۲۶۸)
‘‘مومنو!جو پاکیزہ اورعمدہ مال تم کماتے ہواورجو چیزیں ہم تمھارے لئے زمین سے نکالتے ہیں،ان میں سے (اللہ کی راہ میں) خرچ کرواوربری اورناپاک چیزیں دینے کا قصد نہ کرنا کہ (اگروہ چیزیں تمہیں دی جائیں تو) بجز اس کے کہ (لیتے وقت) آنکھیں بند کرلو (چشم پوشی کرو) ان کو کبھی نہ لواورجان رکھو کہ اللہ بے پروا (اور) قابل ستائش ہے ۔شیطان تم سے فقرکا وعدہ کرتا ہے اورتمہیں بےحیائی کا حکم دیتا ہے اوراللہ تعالی تمہیں اپنی طرف سے بخشش اورفضل کاوعدہ دیتا ہے۔اوراللہ (بڑی ) کشائش والا اورخوب جاننے والا ہے۔’’
اورفرمایا:
﴿وَأَنفِقُوا مِن مَّا رَزَقْنَاكُم مِّن قَبْلِ أَن يَأْتِيَ أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ فَيَقُولَ رَبِّ لَوْلَا أَخَّرْتَنِي إِلَىٰ أَجَلٍ قَرِيبٍ فَأَصَّدَّقَ وَأَكُن مِّنَ الصَّالِحِينَ﴾ (المنافقون۶۳/۱۰)
‘‘اورجو (مال) ہم نے تم کو دیا ہے اس میں سے اس (وقت) سے پیشترخرچ کرلوکہ تم میں سے کسی کو موت آجائےتو (اس وقت) کہنے لگے کہ اے میرے پروردگارکاش تومجھے تھوڑی سی اورمہلت دیتا پس میں خیرات کرلیتا اورنیک لوگوں میں داخل ہوجاتا۔’’
آپ جانتے ہیں کہ کئی سالوں سے بارش نہ ہونے کی وجہ سے افریقہ خصوصا سوڈان میں آپ کے مسلمان بھائی خشک سالی اورقحط کی کس قدرمصیبت میں مبتلا ہیں،تواےمسلمانوں!اپنے رب کے فرمان پر لبیک کہو،اس کے راستے میں اپنے مالوں کو خرچ کرو او راللہ تعالی کی نعمتوں کا حق اداکرتے ہوئے ان کا شکر اداکرو۔
اے دینی بھائیوں !میں تمہیں ترغیب دلاتا ہوں کہ امدادجمع کرنے والی ان کمیٹیوں کی مددکرو اوراپنے عطیات ان کے پاس جمع کرادو اوریاد رکھو کہ اللہ تعالی بھی اس وقت تک اپنے بندے کی مددکرتا رہتا ہے ،جب تک بندہ اپنے کسی بھائی کی مددمیں مصروف ہوتا ہے اورصحیح حدیث میں ہے ،رسول اللہ ﷺنے فرمایا‘‘مومن مومن کے لئے ایک دیوار کی مانند ہے کہ جس کاایک حصہ دوسرے کے لئے مضبوطی کاباعث ہوتا ہے’’
(اوریہ بات آپﷺ نےاپنی انگلیوں کو ایک دوسری میں داخل کرکے سمجھائی۔) نیز آپ کا ارشادگرامی ہے کہ‘‘باہمی شفقت،رحم دلی اورغم گساری کے اعتبار سےمسلمانوں کی مثال ایک جسم کی مانند ہے کہ اگرکوئی ایک عضو بتلائے دردہو توساراجسم بیداری اوربخار اور کے باعث بے قرارہوجاتا ہے۔’’
آپﷺنے فرمایاہے:‘‘جہنم کی آگ سے بچو!خواہ کھجور (کے دانے) کا آدھا حصہ خرچ کرکے ۔’’نیز آپؐ نے فرمایا‘‘صدقہ گناہ کو اس طرح مٹا دیتا ہے جس طرح پانی آگ کو بجھادیتا ہے۔’’بخاری ومسلم میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایاکہ‘‘جوشخص کھجوربرابر بھی اپنی پاک کمائی سےصدقہ کرے۔۔۔یادرہے کہ اللہ تعالی صرف پاک صدقہ ہی کو قبول فرمایا ہے۔۔۔تواللہ اپنے دائیں ہاتھ سے اسے قبول فرما لیتا ہے اوپھر صدقہ کرنے والے کے لئے سے اس طرح پالتا پوستا ہے جس طرح تم میں سے کوئی اپنے بچھڑے کو پالتا پوستا ہے یہاں تک کہ وہ (کھجور کے برابرصدقہ) پہاڑ سے بھی زیادہ بڑا ہوجاتا ہے۔’’
صدقہ کرنے اورفقیر (تنگدست) مسلمان کی مدداورغم گساری کرنے کی فضیلت کے بارے میں بہت سی آیات واحادیث ہیں، جنہیں سب جانتے ہیں۔میں اللہ تعالی سے دعا کرتا ہوں کہ وہ ہمیں اورتمہیں اپنی رضا اورخوشنودی کے کاموں میں سبقت کی توفیق عطافرمائے،ہمارے اورآپ کے صدقہ کو قبول فرمائے،آپ کو اجر بے پایاں اسے نوازے اورآپ نیکی کی راہ میں جو کچھ خرچ کریں وہ اس کا نعم البدل عطا فرمائے،افریقہ اوردیگر علاقوں میں بسنے والے ہمارے مسلمان بھائیوں کے حال پر رحم فرمائے ،ان کی فریاد رسی کرے اورموجودہ بلااورمصیبت کو ان سے دور فرمائے۔